علم و عمل:عدنان احمد 
          

                    شہری اور دیہاتی زندگی کا تقابلی جائزہ 

انسان جب سے اس دنیا میں ایا ہے ہمہ وقت اس نے دیہاتوں میں زندگی گزاری ہے چونکہ شروع شروع میں ابادی بہت کم تھی اس دنیا کی اس لیے شہر بننے میں کافی وقت لگا۔ یہ لوگ اس لئے بھی دیہاتوں میں رہے کیونکہ ان کے ضروریات ایسے تھے کہ ان کو وہاں پہاڑوں میں، غاروں میں رہنا پڑتا تھا ،اکثر ان کی معاش کی وجہ سے یہ لوگ جانور پالتے تھے اس لیے ان کو پہاڑوں، دریاؤں وغیرہ میں رہنا پڑتا تھا تاکہ اپنی ضروریات پوری کر سکیں، یہ سلسلہ کافی عرصے تک چلتا رہا پھر کیا ہوا کہ سترویں 17صدی میں اک بہت بڑا انقلاب ایا دنیا کی تاریخ میں جسے ہم انڈسٹریل ریولوشن کے نام سے یاد کرتے ہیں، یہ ریولوشن (انقلاب) سب سے پہلے برطانیہ میں ایا، اصل میں یہ انقلاب ایجادات کا انقلاب تھا جسمیں سب سے پہلے بھاپ کا انجن بنا تھا 1742 میں اور اس کے بعد سلسلہ چلتا گیا ،کارخانے لگ گئے جس میں کام کرنے کے لیے مزدور دیہاتوں کو چھوڑ کر ان کارخانوں کے آس پاس رہنے لگے جس سے خود بخود شہر بننا شروع ہوگئے ۔
بات کو سمیٹتے ہوئے ہم اپنے اصل موضوع کی طرف اتے ہیں آج کل دنیا میں نئے شہر یا شہر کی طوالت تیزی سے بڑھتی چلی جاری ہے ، ایشیائی ممالک میں ہم اپنے پاکستانی معاشرے کے متعلق بات کریں گے ۔ عرض یہ ہے کہ دیہاتی لوگ اکثر یہ شکوہ کرتے ہیں کہ شہر میں بسنے والے لوگ کنجوس ہوتے ہیں (خاص طور پر مہمان نوازی کے حوالے سے) ۔
تو آئیے اس پر بحث کرتے ہیں کہ اصل حقیقت ہے کیا۔

تبصرے