part2 "ہمارا گاؤں"
(عدنان احمد)
تعلیمی صورتحال :
آج کے جدید دور میں کوئی بھی قوم تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب شرمند تعبیر نہیں کر سکتی -مغرب میں اسی تعلیم کے بدولت مادی ترقی ممکن ہوئی-جسکی ابتدا industrial revolution کی صورت میں ہوئی جو حال تک جاری ہے-
لیکن یہاں حالت یہ ہے کہ 5 ہزار آبادی کے لئے محض ایک ایک مڈل سکولز(ایک گرلز جبکہ ایک بوائز)ہے -اور وہ بھی نہایت ابتر حالت میں ہے -ذیادہ بچے گاؤں سے دور پرائیوٹ سکولوں میں جاتے ہیں -
میں گرلز اسکول کی بات کروں گا-وہ یہ کہ شروع شروع میں تو سٹاف پورا نہیں ہوتا تھا-پورے سکول میں ایک یا دو استانیاں ہوتی تھیں اور وہ بھی اکثر غیر حاضر ہوتی تھیں-بھلا ہو پچھلی حکومت کی کہ یہ مسلہ حل ہوگیا-
قصہ مختصر،سکول کی حالت یہ ہے کہ
-سکول کی صفائی بچیوں سے کروائی جاتی ہیں صبح صبح
-باتھ رومز کی حالت نہایت ابتر ہے (جو عموما پاکستان میں ہوتا ہے -اس حوالے سے احقر آنکھوں دیکھا ایک واقعہ گوش گزار کرتا ہے -یہ دسمبر 2014 کی بات ہے جب میں عمرہ کے لئے ارض مقدس جارہا تھا-پاکستان کی قومی آئر لاین میں باتھ روم کی حالت دیکھ کر میں نہایت شرمندہ ہوا کہ مسلمان تو صفائی کا پیکر ہوتا لیکن وہاں مجھے پاکستانی ہونے پہ شرم آیا)-بہرحال اپنی موضوع کی طرف آتے ہیں
-سکول میں کینٹین نہ ہونے کی وجہ سے ٹیچرز نے اسکول کو دکانداری کامرکز بھی بنایا ہوا ہے
-سکول کی بچیوں سے بچے پالنے کا کام بھی لیا جاتا ہے پس یہ ایک daycare centre بھی بنا ہوا ہے-
پڑھائی (جو اسکول کا بنیادی مقصد ہوتا ہے)کی حالت یہ ہے کہ ساتویں کلاس کی بچیوں کو اردو reading تک نہیں آتی سائنس کی سمجھ تو دور کی بات -گاؤں کی 5 ہزار آبادی میں کل 15 لوگ(مجھ سمیت)ماسٹر پاس نہیں ہیں،جو ہیں وہ بھی جاب نہ ملنے کی وجہ سے مایوس ہیں-
میں ساری ذمہ داری حکومت کے کندھوں پر ڈالنے کا بھی خلاف ہوں-آخر ہماری بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنے بچوں کے تعلیمی مستقبل کے بارے میں فکر کرے خصوصا ماوں کا-خاکسار کے علم میں جہاں تک ہے کہ اسلام میں ایک ماں پر گھر کا کام بھی نہیں ہے، ماں کی ذمہ داری ہے کہ اپنے بچوں کی صحیح تربیت کرے -ماں کی گود پہلی درسگاہ ہوتی ہے-
لیکن یہاں تو حالت الٹ ہے،کوئی اپنے بچوں کی تعلیم کے بارے میں سنجیدہ ہی نہیں ہے،اکثر لوگ یہی راگ الاپتے ہیں کہ نوکریاں نہیں ملتی تو تعلیم پر اتنا پیشہ کیوں ضائع کرے.تعلیم کا مقصد جب ایک معاشرے میں دولت کا حصول ہوجائے تو پھر کرپشن،لوٹ مار،بددیانتی نہیں ہوگی تو اور کیا ہوگا؟ہم ایسے سوچ و ذہن رکھنے والے لوگ خاک ترقی کریں گے ؟ہم اسی طرح غلامی کی زنجیروں میں جکھڑے رہیں گے-

تبصرے