our village

مضمون "ہمارا گاؤں "
(عدنان احمد)

بجلی کی صورت حال :
آجکل اس جدید دور میں بجلی کے بغیر زندگی گزارنا تقریبا ناممکن ہوتا چلا جارہاہے .سب ہی ضروریات زندگی اسی کے مرہون منت ہے .پاکستان میں ابھی بھی بجلی کی کمی ہے اس لئے شاٹ فال 5ہزار سے تجاوز کر جاتا ہے خصوصا گرمیوں میں باجود اس کے کہ کئی بجلی کے منصوبے مکمل کئے گئےہیں اور کچھ پر کام جاری بھی ہے لیکن ساتھ ساتھ آبادی میں میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے.
ہم اخبارات میں اکثر دیکھتے ہیں کہ فلاں جگہ میں لوڈشیڈنگ 16 گھنٹے یا 12 گھنٹے سے تجاوز کر گئی اور وہ بھی غیر اعلانیہ. لوگ سڑکوں پر آتے ہیں احتجاج کرتے ہیں ٹائرز جلاتے ہیں کیونکہ احتجاج ان کا بہرحال ایک حق ہے.
لیکن یہاں حالت یہ ہے کہ 24 گھنٹے میں 4 گھنٹے کے لیے بجلی آتی ہے (یعنی 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ) اور جب کبھی کبھار 8 گھنٹے بجلی چلتی ہے تو ہم ایسے خوش ہوجاتے ہیں کہ جیسے پورے24 گھنٹے بجلی ہوتی ہے.بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم کونسا بل دیتے ہیں یہ بھی حکومت کی مہربانی ہے تو عرض یہ ہے کہ یہ ٹھیک ہے کہ ہم بل نہیں دیتے لیکن یہ بل لینا تو حکومت کا کام ہیں اور اس کے لیے بجلی کا ایک میٹر ہوتا ہے ہر گھر کے سامنے اور اس میں جتنی بجلی خرچ ہوتی ہے (watts )میں تو اسی کے حساب سے بل آتا ہے .اب اگر حکومت نے میٹرز ہی نہیں لگائے ہیں اور نہ آیندہ لگانے کا ارادہ ہے تو اس میں ہمارا کیا قصور؟ہم اس لئے پس رہے ہیں کہ ہمیں میٹرز نہیں لگے ہیں؟ آپ اگر یہ سمجھتے ہیں کہ میٹرز لگا کے پھر لوگ بل نہیں دیں گے تو پھر حکومت کس باغ کی مولی ہوتی ہے!

تبصرے