مضمون : ہمارا گاؤں

(عدنان احمد )انفراسٹرکچر : 

چونکہ یہ گاؤں ضلع چارسدہ کا آخری کنارہ ہے جو مغرب میں مہمند ایجنسی کی تحصیل یکہ غند سے ملتا ہے اس لیے اس کی حالت پہ کسی بھی حکومت نے توجہ نہیں دی ہے 
یہ علاقہ قومی اسمبلی کے حلقہ NA 23جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ PK 60 میں آتا ہے. ماضی کے تیس سالوں سے شیرپاؤ پارٹی کا اس علاقے پر سیاسی ہولڈ رہا ہے ،شیرپاؤ صاحب خود یہاں سے الیکشن لڑتے ہیں.
یہاں کی سڑکیں بہت خراب حالت میں ہیں کیونکہ یہ غالبا" ایوب خان دور میں بنی ہوئی ہیں. شیرپاؤ صاحب نے آدھی سڑک تو پکی کی ہے لیکن آدھی چھوڑ دی ہے پتہ نہیں کیوں؟ یہ منطق میری سمجھ میں نہیں اتی کیونکہ ٹوٹل 3 کلومیٹر سڑک بھی نہیں ہے.جو سڑک بنی ہے وہ بھی اتنی تنگ ہے کہ ون وے سے بھی چھوٹی ہے،اگر خدانخواستہ ٹرک ٹرالی کے پیچھے ہوگئے تو پھر اسی کے چال چلیں گے کیونکہ اوورٹیک کرنا ناممکن ہوجاتا ہے آپکے لئے پھر.
"میں نے یہاں نوکریاں دی ہیں "
کل (13 جولائی )ہمارے exایم پی اے عارف احمد زئی صاحب ہمارے ہاں ایک کارنر میٹنگ کے لئے تشریف لائے تھے.صاحب نے کافی اچھی باتیں گوش گزار کیں (جیسا کہ الیکشن سے پہلے ہر امیدوار کرتا ہے).دو باتیں جن سے یہ عاجز سمجھنے سے قاصر ہیں. پہلی بات یہ کہ "میں نے اس گاؤں کو نوکریاں دی ہیں" (دلائی بھی نہیں )
میرے علم میں جہاں تک ہے کہ جب بھی کسی ڈپارٹمنٹ میں نوکریاں آتی ہیں تو طریقہ کار یہ ہوتا ہے کہ موزوں امیدواروں کا تحریری امتحان لیا جاتا ہے جو امیدوار تحریری امتحان پاس کرتے ہیں ان کے انٹرویوز لیئے جاتے ہیں اس کے بعد میرٹ پر تقرریاں ہوتی ہیں جسمیں کوئی بھی خردبرد نہیں کر سکتا چاہے ایم پی اے ہو یا کوئی آفسر!
عرض یہ ہے کہ اگر ہمارے گاؤں کے لوگ میرٹ پر منتخب ہوئے ہیں تو اس میں آپکے پاپڑ بیچنے کی ضرورت ہی کیا ہے؟کیونکہ یہ ان کا حق تھا اور اگر آپ نے کسی اور کا حق ہمیں دلایا ہے تو یہ پھر ان کے ساتھ زیادتی ہے جن کا حق تھا اور اگر حق ہمارا تھا لیکن ڈھاکہ کسی اور نے ڈالنا تھا تو صوبے میں حکمران جماعت اپ ہی کی ہے اسکا مطلب ہے آپکی جماعت کا بنیادی سلوگن (انصاف) ہی کھوکھلا ہے .
دوسری بات کہ "میں بجلی ٹھیک کرکے دوں گا" تو جناب پچھلے پانچ سال بھی تو آپ ہی کی حکومت تھی ،آپ نے پچھلے پانچ سالوں میں بجلی کیوں نہیں ٹھیک کی کہ اب بجلی ٹھیک کرنے نکلے ہیں؟ خدارا ہمیں اور بے وقوف نہ بنائیے

تبصرے