"ہمارا گاؤں"(عدنان احمد)

                                                                   کھیلوں کی سرگرمیاں :


کہا جاتا ہے کہ جس معاشرے میں کھیلوں کے میدان آباد ہوتے ہیں،وہاں کے ہسپتال ویراں ہوجاتے ہیں -کھیلوں کی سرگرمیاں انسان کو چست و توانا کردیتی ہیں-انسان کا دماغ تر و تازہ ہوتا ہے جس سے انسان ذہنی و جسمانی لحاظ سے تندرست ہوتا ہے-
ہمارے گاؤں میں جو کھیل کھیلے جاتے ہیں ان میں کرکٹ،فٹبال،کبڈی اور والی بال ذیادہ کھیلے جاتے ہیں-کرکٹ اور کبڈی کے اچھے اچھے پلیرز موجود ہیں-کبڈی کی ٹیم میں"صدام" نام کا ایک کھلاڑی ہے جو ضلع کی سطح پر کافی مقابلے جیت چکے ہیں-
لیکن ان کی نہ حکومت حوصلہ افزائی کر رہی ہے نہ کوئی فلاحی تنظیم نے اس طرف توجہ دی ہے- کھیلوں کے میدان نہ ہونے کی وجہ سے اکثر نوجوان رزق حلال کی خاطر خلیج ممالک کی طرف دوڑے جارہے ہیں اور جو رہی سہی ٹیلنٹ ہے وہ ایک قبرستان میں اپنا شوق پورا کر رہے ہیں جو کہ ایک المیہ سے کم نہیں ہے-
ٹیلی فون،موبائل سروس:
آجکل دنیا ایک گلوبل ویلج بن گئی ہے -اپنے گھر میں بیٹھ کر کوئی بھی کسی بھی ملک میں دوسروں کے ساتھ نہ صرف بات کر سکتا ہے بلکہ اس کو دیکھ بھی سکتا ہے-یہ اور اس جیسے ساری آسانیاں صرف اور صرف جدید ٹیکنالوجی کے بدولت ممکن ہوا ہے .اس جدید ٹیکنالوجی میں انٹرنیٹ سروس بھی شامل ہے-
لیکن ہمارے گاؤں میں ایک دو محلوں کے علاوہ ٹیلیفون سروس ہے ہی نہیں-گاؤں تو چھوڑئیے آس پاس بھی کوئی موبائیل ٹاور نہیں(جو ایک ٹاور ہے وہ بھی بہت دور ہے)جس کی وجہ سے تھری جی موبائل سگنلز کمزور ہیں

تبصرے